ہے آپ کے ہونٹوں پر جو مسکان وغيرہ
قربان گئے اس پہ دل وجان وغيرہ
بلي تو يو نہي مفت ميں بد نام ھوئي ہے
بلي تو يو نہي مفت ميں بد نام ھوئي ہے
تھيلے ميں تو کچھ اور تھا سامان وغيرہ
بے حرص و غرض فرض ادا کيجئيے اپنا
بے حرص و غرض فرض ادا کيجئيے اپنا
جس طرح پولس کرتي ہے چالان وغيرہ
اب ہوش نہيں کوئي کہ بادام کہاں ہے
اب ہوش نہيں کوئي کہ بادام کہاں ہے
اب اپني ہتھيلي پہ ہيں دندان وغيرہ
کس ناز سے وہ نظم کو کہہ ديتے ہيں نثري
کس ناز سے وہ نظم کو کہہ ديتے ہيں نثري
جب اس کے خطا ہوتے ہيں اوزان وغيرہ
ہر شرٹ کي بشرٹ بنا ڈالي ہے انور
ہر شرٹ کي بشرٹ بنا ڈالي ہے انور
يوں چاک کيا ہم نے گريباں وغيرہ
0 comments:
Post a Comment